لندن میں پی ٹی آئی کے مظاہرے کے دوران سینئر صحافی سفینا خان پر حملہ ایک سنگین واقعہ ہے اور اس سے میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کی حفاظت کے حوالے سے سوالات اٹھتے ہیں۔ صحافیوں پر ایسے حملے نہ صرف ان کی ذاتی حفاظت کے لیے خطرناک ہیں، بلکہ یہ صحافتی آزادی پر بھی حملہ ہیں، جو کہ جمہوریت کا اہم جزو ہوتا ہے۔
مظاہروں میں جب سیاسی یا سماجی جوش و جذبے کے باعث جذبات شدت اختیار کرتے ہیں، تو اس طرح کے واقعات سامنے آنا کوئی غیر معمولی بات نہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ صحافیوں کو اپنی رپورٹنگ کے دوران تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ آزادانہ اور بے خوف طریقے سے کام کر سکیں۔
آپ کے خیال میں اس واقعے کا اثر لندن میں ہونے والے پی ٹی آئی کے مظاہروں پر کیسے پڑے گا؟ کیا یہ سیاسی اختلافات اور صحافتی تحفظ کے مسائل کو مزید پیچیدہ کر دے گا؟